Followers

Saturday, November 10, 2018

نومنتخب کانگریس خاتون واشنگٹن میں گھر کرائے پر لینے کی استعداد نہیں رکھتیں

نومنتخب کانگریس خاتون واشنگٹن میں گھر کرائے پر لینے کی استعداد نہیں رکھتیں

اس پوسٹ کو اس پوسٹ کو شیئر   
اوکاسیو کورٹیز



تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionالیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز
عمر خاتون کو ایک مسئلہ درپیش ہے۔ وہ واشنگٹن میں اس وقت تک فلیٹ کرائے پر نہیں لے سکتیں جب تک انھیں پہلی تنخواہ نہیں مل جاتی۔
نومنتخب رکن کانگریس الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز نے نیویارک ٹائمز سے بات کرتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا کہ وہ واشنگٹن ڈی سی میں کرائے کا مکان لینے سے قبل اپنی پہلی تنخواہ کا انتظار کر رہی ہیں۔
اوکاسیو کورٹیز کو 'ملینیئل کانگریس وومن' یعنی ہزارسالہ کانگریس خاتون کہا جا رہا ہے۔
جمعے کو فوکس نیوز کے میزبان ایڈ ہینری نے اس جانب اشارہ کیا کہ 29 سالہ خاتون مکمل سچ نہیں بول رہی ہیں کیونکہ ایک میگزین میں شائع تصویر میں انھوں نے 'ہزاروں ڈالر کا لباس' پہن رکھا ہے۔
اس کے جواب میں اوکاسیو کورٹیز نے ٹویٹ کیا کہ انھیں تصویر کی شوٹ کے لیے لباس مستعار دیے گئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میں اپنی کچھ بچائی ہوئی رقم پر گزر بسر کر رہی ہوں اور میں امید کرتی ہوں کہ جنوری تک چلا سکوں۔' ان کے اس بیان پر بہت سے لوگوں نے ان سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
ایک صارف نے ٹوئٹر پر لکھا: 'الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز (واشنگٹن) ڈی سی کا کرایہ ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں اور یہ ہزاریے کی سب سے اہم بات ہے اور میں ایماندارانہ طور پر ان کے ساتھ ہوں۔'
مز اوکاسیو کورٹیز ریپبلکن کی 34 سالہ الیسے سٹافنک اور 36 سالہ نومنتخب ڈیموکریٹک امیدوار الہان عمر اور دیگر کے ہمراہ کانگریس کے 'ملینیئل کاکس' میں شمولیت اختیار کر رہی ہیں۔
انھیں نیویارک کے 14 ویں کانگریسی ضلعے سے منتخب کیا گیا ہے۔ انھوں نے اپنی انتخابی مہم غربت افلاس، دولت کی غیرمساوی تقسیم اور امیگریشن جیسے موضوعات پر چلائی ۔
ان کے والدین پیورٹو ریکو سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ ان کی پیدائش برونکس میں ہوئی ہے۔ وہ اپنا تعلق ورکنگ کلاس (محنت کش طبقے) سے ظاہر کرتی ہیں اور انھوں نے سنہ 2018 کی ابتدا تک ریستورانوں میں کام کیا ہے۔ اس کے بعد کمیونیٹی کارکن کے طور انھیں تنخواہ ملنے لگی۔
یہ بھی پڑھیے
انھوں نے بون اپیٹائٹ میگزین کو بتایا کہ انھوں نے اپنی مہم کا 80 فیصد خرچ بار کے پیچھے پوشیدہ کاغذ کے لفافوں سے پورا کیا۔
مز اوکاسیو کورٹیز نے اپنی آمدن کا جو گوشوارہ جمع کیا ہے اس کے مطابق انھوں نے گذشتہ سال تقریباً 26500 ڈالر کمائے تھے۔






خواتین

جمعرات کو انھوں نے ٹویٹ کیا کہ ان کی رہائش کا مسئلہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ امریکی انتخابات کا نظام 'ورکنگ کلاس کے لیے تیار نہیں کیا گيا ہے کہ وہ قیادت کر سکیں۔'
دوسروں نے ان کے موقف سے اتفاق ظاہر کیا۔ ایک صارف نے لکھا: 'اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نظام کتنا مطلقہ ہے کہ زیادہ تر منتخب افراد عام لوگ ہیں اور عام لوگ بغیر امیر ہوئے خدمت نہیں کرسکتے۔'
لورالوزیانا نامی ایک صارف نے لکھا: 'یہ بہت سے لوگوں کی حقیقت ہے۔ ایسے شخص کا کانگریس میں ہونا بہت اہم ہے جو واقعتاً جدوجہد کو سمجھتا ہو۔'
سنہ 2018 کے وسط مدتی انتخابات میں کانگریس میں پہلے سے کہیں زیادہ خواتین منتخب ہوئی ہیں۔
لیکن اوکاسیو کورٹیز کانگریس میں آنے والی پہلی قانون ساز نہیں ہیں جنھوں نے شہر کے مہنگے کرایے پر آواز اٹھائی ہو۔
واشنگٹن عام طور پر دس سب سے زیادہ کرایے والے شہروں کی فہرست میں ہوتا ہے۔ بزنس انسائیڈر کے مطابق ایک بیڈ روم والے فلیٹ کا کرایہ تقریبا 2160 ڈالر ماہانہ ہے۔

No comments:

Post a Comment