Followers

Sunday, November 11, 2018

گیارواں ’’کشمیر ای یو ویک‘‘ یورپی پارلیمنٹ برسلز میں منعقد ہوا، مختلف ملکوں سے مندوبین شریک ہوئے مکمل رپورٹ


Kashmir Council EU

PRESS RELEASE, Brussels, date: Nov 09, 2018,

گیارواں ’’کشمیر ای یو ویک‘‘ یورپی پارلیمنٹ برسلز میں منعقد ہوا، مختلف ملکوں سے مندوبین شریک ہوئے
مکمل رپورٹ
 برسلز(۔۔۔) یورپی پارلیمنٹ برسلزمیں کشمیرکونسل یورپ (ای یو) کے زیراہتمام گیارویں ’’کشمیرای یو ۔ویک‘‘ کے حوالے سے اس ہفتے تقریبات منعقد ہوئیں۔  
وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے ان ہفت روزہ پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
ان تقریبات کے پہلے روز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کو مسئلہ کشمیر پر توجہ دینا ہوگی۔
کشمیرای یو ویک جس کو ’’تقسیم ہند کا باقاعدہ ماندہ مسئلہ: پائیدار امن کی تلاش‘‘ کا عنوان دیا گیا تھا، میں اراکین پارلیمنٹ، دانشور، اسکالرز اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
کشمیر ای یو ویک کی افتتاحی کانفرنس سے اراکین یورپی پارلیمنٹ واجد خان اور سجاد کریم، فرینچ بلج فوٹوگرافر سیدریک گربے ھائے، بلجیم میں پاکستان کی سفیر محترمہ نغمانہ عالمگیر ہاشمی، کشمیرگوبل کونسل کے چیئرمین فاروق صدیقی، مقبوضہ کشمیر سے انسانی حقوق کے نامور کارکن خرم پرویز، چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید، یورپی یونین کے سابق سفیر انتھونی کرزنر اور برطانیہ سے کونسلر عتیق الرحمان نے بھی خطاب کیا۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے مزید کہاکہ مسئلہ کشمیر ایک توجہ طلب تنازعہ ہے اور عالمی برادری کو کشمیریوں کی آواز سننی چاہیے تاکہ کشمیریوں کے مصائب ختم ہوں اور مسئلے کا پائیدار حل تلاش کیا جاسکے۔
کشمیرای یو ویک کے انعقاد کے سلسلے میں کشمیرکونسل ای یو کے ساتھ کشمیر فری آرگنائزیشن جرمنی، کشمیرانفو بلجیم، تھیٹرایکس جرمنی، کشمیرگوبل کونسل، ورلڈ کشمیر ڈٓائس پورہ الائنس اور دیگر تنظیموں نے تعاون کیا۔
 تقریبات میں بین الاقوامی کانفرنس، متعدد سیمینارز، مباحثے اور کشمیرپردستاویزی فلمیں اور عکاسی اور دست کاری کی اشیاء کی نمائش شامل تھی۔
ان تقریبات کے دوران مقبوضہ کشمیرکی تازہ ترین صورتحال پر رپورٹس بھی پیش کی گئی  گی جن میں کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے بارے میں حقائق بیان کئے گئے ہیں۔
پچھلے سالوں کی طرح اس بار بھی کشمیرای یو ۔ویک کی تقریبات میں مقبوضہ کشمیراورآزادکشمیرکے علاوہ شمالی امریکہ، برطانیہ اور یورپ کے دیگر ممالک سے بھی مندوبین نے شرکت کی۔  یورپی پارلیمنٹ میں ان تقریبات کی میزبانی اراکین یورپی پارلیمنٹ سجاد کریم اور واجد خان نے کی۔
کشمیر ای یو ویک کے دوسرے روز یورپی پریس کلب برسلز میں بھارتی مظالم پر مبنی مقبوضہ کشمیر سے حاصل کی گئیں تصاویر کی نمائش کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔

وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے  نمائش کا افتتاح کیا۔
نمائش میں فرینچ بلج فوٹوگرافر ’’سیدریک گربے ھائے‘‘ کی تصاویر رکھی گئی ہیں جو انھوں نے کچھ عرصہ قبل مقبوضہ کشمیر سے لی تھیں۔
نمائش پورپی پریس کلب میں دوہفتے جاری رہے گی اور اس دوران پریس کلب میں منعقد ہونے والی دیگر تقریبات میں شرکت کرنے والے لوگ بھی ان تصاویر کا مشاہدہ کرتے رہیں گے۔ افتتاحی تقریب کے موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے مصائب کے حوالے سے اس تصویری نمائش سے دنیا کو مقبوضہ کشمیرکے مصائب کو سمجھنےمیں مدد ملے گی۔
انھوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہے لیکن کشمیریوں کو ابھی تک انصاف نہیں مل سکا۔ اب تک بڑی تعداد میں لوگ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مار جاچکے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں جبری گم شدہ ہیں۔ کنٹرول لائن کے قریب بسنے والے آزاد کشمیرکے لوگوں کو بھی بھارتی فوج نشانہ بناتی رہتی ہیں جس سے ابتک بہت سے لوگ شہید ہوچکے ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ بھارت ۳۵ اے کو ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنا چاہتا ہے جو ہم ھرگز نہیں ہونے دیں گے۔
انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے بارے میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کی حالیہ رپورٹ اور یورپی پارلیمنٹ کے ریسرچ سنٹر کی دستاویز کو سراہا۔ کشمیرای یو ویک کے بارے میں انھوں نے کہاکہ کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام یورپی پارلیمنٹ میں کشمیرای یو ویک کی سالانہ تقریبات کے انعقاد سے کشمیرکاز کو آگے بڑھانے میں بڑی مدد مل رہی ہے۔ تمام کشمیریوں کو مل کر اس کاز آگے بڑھانا ہوگا۔
فرنچ بلج فوٹو گرافر ’’سدریک گربے ہائے‘‘ نے ان تصاویر کے ذریعے بندوق کے سایے میں بسنے والے کشمیریوں کے مصائب کو نمایاں کرنے کی کوشش کی ہے۔
ان فوٹوز میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح مقبوضہ کشمیرکے معصوم لوگ اتنے گھمبیر حالات میں آزادی کی جدوجہد کررہے ہیں اور اس دوران انہیں کن تکالیف کا سامنا ہے۔
نمائش کی افتتاحی تقریب کے دوران ممتاز دانشور و صحافی شیراز راج نے نقابت کے فرائض انجام دیئے۔ اس موقع پر چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید اور کشمیرگوبل کونسل کے چیئرمین فاروق صدیقی نے بھی خطاب کیا۔
چئیرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے کہا کہ فوٹو پیغام کی ترسیل کا ایک اہم ذریعہ ہے اور مقبوضہ کشمیر سے لی گئی یہ تصاویر مظلوم کشمیریوں کی ذہنی اذیت کو دنیا تک پہنچانے میں مدد فراہم کریں گی۔ جب تک آزادی نہیں مل جاتی، اس وقت تک کشمیریوں کے اس درد کا کوئی علاج نہیں لیکن دنیا یکجہتی اور ہمدردی دکھا کر ان کے درد کو کم کرسکتی ہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی آواز بلند کرنے کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
کشمیرگوبل کونسل کے چیئرمین فاروق صدیقی نے کہاکہ ان تصاویر کے ذریعے دنیا کو کشمیریوں کی دردبھری کہانی بتانے کی کوشش کی گئی ہے اور امید ہے کہ یہ تصاویر یورپینز کو متاثر کریں گی اور دنیا کے اندر کشمیریوں کے حوالے سے مزید انسانی ہمدردی پیدا ہوگی۔
وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کشمیرای یو ویک کے تیسرے روز یورپی یونین کے لیے اقوام متحدہ کے قائم مقام نمائندہ پال ڈی آوچامپ سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کی حالیہ رپورٹ پر گفتگو ہوئی۔ اس ملاقات میں چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید، ای یو کے سابق سفیر انتھونی کرزنر اور کشمیر گلوبل کونسل کے چیئرمین فاروق صدیقی بھی موجود تھے۔
وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان اور پاکستانی نژاد رکن یورپی پارلیمنٹ ڈاکٹر سجاد کریم کے مابین بھی ملاقات ہوئی جس میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید بھی موجود تھے۔
کشمیرای یو ویک کے تیسرے دن یورپی پارلیمنٹ میں ایک کانفرنس بھی منعقد ہوئی جس کے دوران مقررین کے پینل کو رکن ای یو پارلیمنٹ واجد خان نے چیئرکیا۔ انھوں نے بتایاکہ یورپی پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کمیٹی مسئلہ کشمیر کے بارے میں سماعت جنوری میں کرے گی۔
اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے یورپی پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کی جنوری میں مسئلہ کشمیر پرسماعت کے حوالے سے کہاکہ یورپ میں رہنے والے کشمیریوں کو چاہیے کہ وہ نہ صرف اس سماعت میں شریک ہوں بلکہ اس کے دوران یورپی پارلیمنٹ کے باہر بھی پرامن طریقے سے جمع ہوکر مظلوم کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔
کانفرنس کے دوران اراکین یورپی پارلیمنٹ جولی وارڈ، انتھیا مارکنٹائر، امجد بشیر، چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید، پروفیسر سعدیہ میر، ڈاکٹر گل دی اوسوری، انسانی حقوق کی کارکن سمیرا خورشید، رکن برسلز پارلیمنٹ ڈاکٹر ظہور منظور، سابق رکن برسلز پارلیمنٹ ڈینیل کارون، کشمیرگوبل کونسل کے چیئرمین فاروق صدیقی، تھیٹر ایکس برلن کی ڈائریکٹر یاسمین ابراہیم اور یو کے سے کونسلر عتیق الرحمٰن نے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے بھارتی مظالم کو آشکار کرنے کے لیے اس ظلم و ستم کا شکار ایک ضعیف خاتون کی تصویر دکھائی اور کہاکہ قابض بھارتی افواج سے مقبوضہ کشمیر کی بوڑھی خواتین بھی محفوظ نہیں۔
کانفرنس کے دوران کشمیرکونسل ای یو کی مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے جاری کوششوں کو سراہا گیا۔ کانفرنس کے موقع پر بتایا گیا کہ کشمیرای یو ویک کی سالانہ تقریبات کی وجہ سے مسئلہ کشمیر کو یورپ میں اجاگر کرنے میں بڑی مدد ملی ہے اور خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے حوالے سے یورپ میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا ہوئی ہے۔
کشمیر ای یو ویک کے دوران مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے حوالے سے تصویری نمائش آئندہ دوہفتے تک یورپی پریس کلب برسلز میں جاری رہے گی۔ اس کے علاوہ اس طرح کی تصویری نمائش یورپی پارلیمنٹ اسٹراسبرگ میں آئندہ ہفتے سے شروع ہوکر اٹھارہ نومبر تک منعقد ہوگئی۔

No comments:

Post a Comment